Urdu Stories لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Urdu Stories لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہفتہ، 4 جولائی، 2020

In-laws Sexual Fantasies


مزہ آنے لگا سسرالیوں کے ساتھ سیکس کے مزے

 

Maza Anay LagaIn-laws Sexual Fantasies
A SEX story about extreme sexual fantasy. I went sea-view on picnic with my so hot mother-in-law, seductive sister-in-law, my fiancé's sexy aunt and a sensual female cousin of my sexy fiancé.


Written by: lustfantasy69
An Adult Sex Blogger
Part One #sexybhabhi #sexymominlaws #sexysaas #sexysaali #sexycousin #sexyauntie #sexyaunty #hotfiance #sexfantasy #sexualdesire #urdusexblogs #urdusexblog #urdusex #lesbians #desilesbians #merimangetar #meribiwi #sexywife #sexywify #nudewife #hotwife #sluttywife #سیکسی بیوی #بیوی 
               
یہ میری اپنی ہونے والی سسرال کے ساتھ پہلی باقاعدہ پکنک تھی۔ اِس سے پہلے میں اپنی منگیتر اور اُس کی سہیلیوں کو لے کر چھپ چھپ کر چھوٹی موٹی پکنک منا چکا ہوں۔ میری منگیتر کی خالہ ذات بہن کی شادی ابھی ابھی ہوئی تھی اور اِسی سلسلے میں یہ پکنک ارینج کی گئی تھی۔ میری منگیتر کی خالہ یعنی میری خلیہ یا خالہ ساس کا نام جمیلہ ہے۔ یہ میری ساس سے چھوٹی ہیں۔ اِن کی بیٹی کی شادی میں جب میں نے مہندی والے روز جمیلہ کو دیکھا تو میں حیران رہ گیا۔ ہلکی سی موٹی تو ہیں اور موٹی رانیں میری کمزوری رہی ہیں اِسی لیے اِن کی آئی بروز سے لے کر upper lips۔۔ چہرے کا فیشل وغیرہ سے اِن کے چہرے پہ اور سیکس آگیا تھا۔ اِن کی ہلتی ہوئی لیکن well-shapedگانڈ مجھے ہمیشہ سے mesmerizeکرتے ہیں جب سے میں نے پہلی بار اِنہیں دیکھا تھا۔ جمیلہ خالہ کے شوہر باہر ہوتے ہیں اور آج کل اپنی بیٹی کی شادی پہ آئے ہوئے ہیں۔ جمیلہ خالہ نے شادی پہ تو میرالنڈ کھڑا کردیا تھا، کالی کلر کی تنگ قمیض پہنی تھی جس کی آستینیں نیٹ کی تھیں، جمیلہ کے سفید بازو اور صاف شفاف بغلوں نے مجھے رات بھر بیڈ پہ سونے نہیں دیا تھا۔ اِس کے علاوہ اُن کی بیٹی جو دلہن بنی تھی اُس نے sleevelessشرارہ پہنا تھا، اُس کا                میک اپ تو دلہا کو پاگل کیئے دے رہا تھا کیونکہ وہ بار بار اپنی نئی نویلی کے ہاتھ جو تھام رہا تھا۔ جمیلہ کے looksبہت ہی ہاٹ تھے۔ آج میں اپنے ہونے والی سسرال کے ساتھ پرائیویٹ بیچ یعنی ساحل سمندر پہ پکنک منانے آیا تھا۔ میری ساس نے تو حد کردی تھی، ٹائٹ جینز اور ٹی شرٹ پہنی تھی، میرے سسر نہیں آئے تھے، میری بڑی سالی اپنے ایک بچے کے ساتھ آئی تھی اور اُس نے لمبا فراک نما ڈریس پہنا تھا اور ایک اونچی کیپری بھی ساتھ لائی تھی جسے پہن کے اُس نے سمندر کی لہروں میں آگ لگانی تھی۔ میری منگیتر کی خالہ گھور گھور کے مجھے دیکھ رہی تھیں۔۔ ہم لوگ پکنک پہ ایک پرائیویٹ ساحل سمندر پر آئے ہوئے تھے۔ پکنک پہ ماحول بہت اچھا تھا، سارے راستے میری منگیتر اور میں کوچ کی پچھلی سیٹوں پہ بیٹھ کر آئے تھے اور میں اپنی منگیتر کے ممے دباتے ہوئے اُس کی ہلکے بالوں والی چوت سہلاتے یہاں تک پہنچا تھا۔ کوچ سے اُترتے ہوئے میں نہ چاہتے ہوئے جمیلہ خالہ سے ٹکرا گیا تھا تو اُنہوں نے مجھے غصہ سے ایک نظر دیکھا اور ایک لمبی سانس بھری اور اُتر گئی تھیں، پھر میری ساس نے آکے میرا بازو تھاما اور مسکرا کے آنکھیں بند کرتے ہوئے اِس بات کا اشارہ کیا کہ ڈونٹ ٹینشن۔۔ میں اُتر گیا اور پھر پکنک شروع ہوگئی۔میں اور میری منگیتر دونوں مستیاں کرتے ہوئے لوگوں سے دور نکل گئے تھے۔ مجھے ڈر تھا کہ اب منگیتر کی خالہ غصے میں باتیں نہ سنا دیں۔ کیونکہ میری منگیتر نے میری پسند سے ٹائٹ کیپری پہنی ہوئی تھی جس سے اُس کی ننگی پنڈلیاں نظر آرہی تھیں اورپینٹی بھی صاف نظر آرہی تھی۔ میری منگیتر نے اوپر ایک ٹاپ پہنا تھا جیکٹ ٹائپ جس کے اندر اُس نے بلیک بنیان پہنی تھی ٹاپ کھلا ہوا تھا جس سے اُس کے گورے ننگے بازو دکھ رہے تھے اور گوری بغلیں بھی نظر آرہی تھیں۔ میرا لنڈ کھڑا ہوگیا تھا۔میری منگیتر کا کزن بھی شہوت زدہ نظروں سے میری منگیترکو خوب آنکھیں کھول کھول کے دیکھ رہا تھا اور پیپسی کی بوتل پی رہا تھا میں نے اپنی منگیترسے کہا کہ تمہارا کزن تو آنکھوں ہی آنکھوں میں تمہیں چود رہا ہے ۔ منگیترہنسنے لگی کہ کیا تم مجھے چدنے دو گےمیں نے فورا جواب دیا ۔ ۔ اگر تمہیں مزہ آئے گا تو میں ضرور اجازت دے دوں گا ۔ اب ہم ایک سنسان پہاڑی کی او ٹھ میں چھپگئے ۔ میں نے فورا اُس کی ٹاپ اُتار کے پھینکی اور اُس کی بنیان اوپر کر کے اُس کے ممے دبانے لگا ۔ منگیترنے میرے ہونٹوں کواپنے ہونٹوں میں لیا اور چوسنے لگی ۔ میں نے اپنی ٹی شرٹ اُتار پھینکی یہاں تک کے اپنی پینٹ کی زپ اور بٹن بھی کھول دیئے۔میں نے جلدی میں منگیترکی بریزر کا ہک توڑ دیا اور وہ یوں بغیر بریزر کے ہوگئی ۔ ہم دونوں ایک پتھر پہ بیٹھ گئے اور میں نے اپنا لنڈنکالنا ہی چاہا تو منگیترنے منع کردیا اور کہا کہ بس کسنگ کرتے رہو ۔ ہم ایکدوسرے کی زبانوں کو چوس رہے تھے ، چاٹ رہے تھے ۔میری منگیترپاگل ہورہی تھی اور اُس نے اپنی بنیان اُتار کے کہا کہ میرے نپلز چوسو ، میں نے بچوں کی طرح حملہ کردیا اور چوسنےلگا ۔ ۔ چند لمحوں بعد ہمیں کچھ آہٹ محسوس ہوئی ۔ میری منگیترنے فورا بنیان پہن لی اور میں نے بھی جلدی سے اپنی پینٹ ٹھیک کرکے اکڑا ہوا لنڈ ٹھیک کیا۔ منگیترکی خالہ جن کی بیٹی کی شادی کے بعد یہ پکنک رکھی گئی تو ، وہ سامنے سے غصیلی نظروں سے گھورتیہوئی ہم دونوں کے قریب آگئی تھیں ۔ منگیترچھوٹا سا منہ لیئے ایک جانب چلی گئی اور خالہ نے اونچی آواز میں کہا ’’ مجھے تم سے کچھبات کرنی ہے ۔ ۔ ‘ ‘ اور میری منگیترایک جانب بڑھ گئی اور خالہ میرے ساتھ اکیلے میں بات کرنے کے لئے کھڑی ہوگئیں ۔میں بہت زیادہ ڈراہوا تھا ۔ چندلمحوں تک وہ مجھے گھورتی رہیں ، ماحول میں ایک عجیب تناؤ پیدا ہوگیا تھا ، میں شرمندہ کھڑا ہوا تھا ۔خالہ کچھ بولتی میں بول پڑا ، آئی ایم سوری خالہ ۔ ۔ آئندہ ایسا نہیں ہوگا ۔ ۔ خالہ نے لٹھ مار کے کہا کہ تم پتہ نہیں کیوں  مجھے اپیل کر رہے ہو ۔ ۔ میں چونک کے اُنہیں دیکھنے لگا ۔ ۔ پھر اُنہوں نے میرے کندھے پہ ہاتھ رکھ کے کہا کہ میری بیٹی کی شادی میں تم کیوں  مجھے ایسے گھور رہے تھے  میں نے کہا کہ آپ بہت اچھی لگ رہی تھیں ۔ مینی کیور ، پیڈی کیور کروانے کے بعد آپ کے ہاتھپاؤں اور آئی بروز بنوانے کے بعد آپ لگ رہی نہیں تھیں کہ آپ کی بیٹی کی شادی ہے ۔ ۔ خالہ نے اپنی تنگ سی قمیض کے کندھےسے زور سے قمیض ہٹا ئی اور اپنی گوری رنگت والا بدن کا نظارہ کروایا۔ ۔ میری سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ یہ سب کیا ہورہا ہے ۔ ۔وہ اور میرے پاس آتی گئیں اور اُن کی گرم اور سیکسی سانسیں اور اُس کے ساتھ اُن کے پرفیوم  کی سیکسی خوشبو پھر سے میرے لنڈکو اکڑنے پہ مجبور کر رہی تھی ۔ خالہ کا نام پیار  سے یہاں لیلی رکھ دیتے ہیں ۔ کیونکہ وہ ہیں بھی لیلٰی جیسی ۔ لیلیٰ خالہ نے قمیض کو پوری طرح اُٹھایا اور اپنا بریزر ہٹا نے کے بعد لٹکے ہوئے لیکن بڑے اور خوبصورت نپلز میرے منہ میں دے دیئے ۔ ۔

پیر، 29 اپریل، 2019

Urdu Sex Story - Sexy Kirayedar

ہے تو وہ سیکسی

قسط نمبر 1 

Sexy bhabhi, Sexy Teacher

Hot Wife, Hot Milf, Hot bhabhi

Best Urdu Sex Stories of the world. Read and share.
friends hot wife bhabhi
#sexybhabhi #hotmilf #hotbhabhi #sexywife #sexytenant

میں یونہی بیٹھے ہوئے پاگل ہورہا تھا بیوی تو میکے جا کر بیٹھ گئی ہے اور میں یہاں اکیلے ہی چھٹیاں گزار رہا ہوں ۔ اچانک میرے دماغ میں خیال آیا کیوں نہ اپنی کرائے دارنی سے چائے کا بولوں ۔ وہ اکثر سیکسی لباس میں گھومتی ہے ۔ میں اُس کے فلور پر گیا اور بیل بجائی تو اُس کی سیکسی اور خوبصورت آواز آئی میں نے اپنی آواز سنائی تو وہ کہنے لگی جی ۔۔۔ پھر دروازہ کھلتا ہے اور پھر میں دیکھتا ہوں تو وہ چائے کی پتی کا ڈبہ لۓ کھڑی ہوئی ہے ۔ میں نے پوچھا کہ چائے بنا رہی ہیں اُس نے پلکیں جھپکا کر اثبات میں جواب دیا ۔ پھر اُس نے مجھے اندر آنے کا کہا میں فورا ہی گھس گیا ۔ اب میں اُسے کچن میں پیچھے سے دیکھ رہا تھا جیسے جیسے وہ کچن میں کام کر رہی تھی اُس کی سیکسی گول گانڈ اور بھری ہوئی رانیں مجھے اچھی لگ رہی تھیں ۔ اُس نے تنگ پاجامہ اور شارٹ شرٹ پہنی ہوئی تھی ۔ جب وہ کیبینٹ میں اُچک کر کچھ نکالتی تو اُس کا سیکسی گرم پیٹ نظر آنے لگتا ہے پھر اُس نے باتوں باتوں میں کہا کہ واش روم کا شاور خراب ہورہا ہے وہ ذرا دیکھ لیں میں واش روم میں گیا تو میرا لنڈ ایک دم کھڑا ہوگیا کیونکہ وہاں اُس کی بریزر اور پینٹی لٹکتے ہوئے تھے ۔ اب میں اپنے لنڈ کو سہلا رہا تھا تو اچانک وہ پیچھے سے آگئی اور غصیلے انداز میں گھر سے نکل جانے کے لئے کہا میں ڈر گیا اور اُس سے معافیاں مانگنے لگا لیکن وہ ایک نہیں سن رہی تھی اور اُس کی آواز اونچی اور غصے میں بھر رہی ہے ۔ پھر میں نے اُس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اُسے کہا کہ تم واقعی بہت سیکسی ہو اور تمہارا شوہر بہت لکی ہے ۔ یہ کہہ کر میں مڑ کر جانے لگا تو اُس نے مجھے آواز دے کر روکا اور انتہائی طنزیہ انداز میں مجھ سے کہا ۔۔ تم اور کیا کیا دیکھتے رہتے ہو ۔۔ وہ مزید کہنے لگی کہ وہ جان بوجھ کر ایسے سیکسی اور اوٹ پٹانگ کپڑے پہنتی ہے تاکہ اُس کا شوہر رات میں کم از کم ایک بار تو انٹر کورس کے لئے راضی ہوجائے لیکن پھر وہ اُداس ہو کر بیٹھ گئی اور منہ پر ہاتھ رکھ لئے ، اُس کی ہچکیاں میں سن سکتا تھا لیکن اِس سے پہلے کہ میں اُس کے ساتھ ہمدردی کرتا میری نظر اُس کی سیکسی رانوں پر  پڑ  گئی اور میرا لنڈ پھر سے اکڑنے لگ گیا ۔ میں نے اُس کے کندھے پر ہمدردی کے ساتھ ہاتھ رکھ دیا وہ تھوڑی سی چونکی ضرور لیکن اُسی پوزیشن میں رہی ۔ اِس کے بعد میں نے اُسے سمجھاتے ہوئے اپنا ہاتھ سہلانا شروع کردیا  ، میں اُسے سیکس کے لئے گرم کرنا چاہ رہا تھا لیکن وہ جذباتی ہو کر رونے لگی اور مجھ سے لپٹ گئی اور رونے لگی ، جب اُس کا گرم اور بھرا ہوا جسم میرے جسم سے چپکا تو میں نے پوری طرح اُسے چپکا لیا ۔۔ اب وہ میرے سخٹ لنڈ کو محسوس کرنے لگی تھی اور اپنی آنکھوں سے آنسو صاف کر کے مسکرا کے شرارتی انداز میں دیکھنے لگی ۔ مجھ سے پوچھا کہ بھابھی کہاں ہیں میں نے کہا کہ بھابھی تو میکے گئی ہوئی ہیں۔ پھر اُس نے محبت بھرے انداز میں اپنے دونوں ہاتھوں کو میری گردن میں ڈال دیا ۔۔ اب کیا تھا میں نے اُس کے ہونٹوں کو ایک دم سے چوسنا شروع کردیا وہ مجھے ہٹارہی تھی لیکن میں نے اُس کے کان میں کہا کہ اب ٹائم ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔۔ اور مسلسل اُس کے مموں اور دوسرے ہاتھ سے اُس کے کمر اور رانوں کو سہلانے لگا ۔اب کیا تھا ۔۔ وہ فُل گرم ہونے لگی تھی مجھے اُس کی کمزوری کا پتہ تو نہیں تھا لیکن اتنا یقین ضرور تھا کہ عورت رانوں اور مموں سے گرم ہوجاتی ہے ۔ بس اب وہ خود میرے دونوں ہاتھوں کو اپنے مموں اور جسم پر لے جارہی تھی ۔ مجھے بہت مزہ آرہا تھا اُس کی گرم سانسیں مجھے پاگل کر رہی تھیں ۔۔ اب چائے بن چکی تھی اور اُبل رہی تھی میں نے اُسے کہا کہ چولہا بند کردو ۔۔ اُس نے کہا مجھے اب کچھ نہیں کرنا ہے ۔۔ سو میں نے کچن میں جا کر چولہا بند کیا تو وہ پیچھے سے بھوکی شیرنی کی طرح آئی اور اپنی شرٹ وہیں اُتار کر پھینک دی ۔۔ اب میں نے کہا کہ مزہ نہیں آرہا ہے ۔ مجھے اپنے نپلز دکھاؤ ۔۔ اُس نے وہیں بریزر بھی کھول کر پھینک دی اور پھر اُس نے ٹائٹ اُتار نا شروع کردیا جو کہ مشکل کام تھا ۔۔ اب میں نے اپنے گھٹنوں کے بل پر بیٹھ کر اُس کی ٹائٹ اُتاری اور اُس کی پینٹی ایک دم سے نیچے کر کے اپنا منہ اُس کی رانوں کے درمیان میں ڈال دیا ۔۔ اُس کی آنکھیں بند تھیں اور وہ آہیں لے رہی تھی۔۔ یقینا اُس کے شوہر نے کبھی اُس کی چوت نہیں چاٹی ہوگی ۔۔ میں تو چوت کھانے میں ماسٹر تھا ۔۔ میں شروع ہوگیا اور ساتھ ہی ساتھ اپنے ٹراؤزر کو کھول کر اپنا لنڈ باہر نکال لیا ۔۔ لنڈ باہر کرتے ہی میں نے اپنے ایک ہاتھ سے اپنا لنڈ سہلانا شروع کردیا تھا ۔۔ اور وہ اُس کے منہ سے انگریزی میں الفاظ نکل رہے تھے ۔۔۔ اُس کی منی میرے ہونٹوں پر لگ چکی تھی ۔۔ اب میں نے اُس سے کہا کہ تمہیں گالیاں نہیں آتیں ۔۔ تو اُس نے گہری سانس بھری اور کہا  "بہن چودسالے ۔۔ تُو مجھے اتنے عرصے سے دیکھ رہا تھا تو پہلے ہی چوت کھالیتا ۔۔ بھڑوے "۔۔ یہ سننا تھا کہ میں نے اپنی ٹی شرٹ اُتار کر پھینک دی اور پھر اُس کا بریزر نکال کر پھینک دیا اور اُسے اُٹھا کے صوفے پر لے آیا ۔۔ اب میں نے اُسے نیم دراز کر کے پہلے تو اُس کے براؤن رنگ کے مموں کو خوب چوسا کہ درد سے اُس کی جان نکل گئی اور پھر اُس نے میرے بالوں کو پکڑ کر اپنے ہونٹوں پر رکھ دیا اور پھر وہی بالوں کو پکڑ کر میرا منہ اپنی چوت پر رکھ دیا ۔۔ ۔۔۔۔ (قسط نمبر 1 ختم ۔۔ ۔) ابھی جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔  اور 

My Sexual Fantasy - From hot Female Client to Sexy wife

  My Sexual Fantasy A sexy hot Female client met me at office Sexy Client and wife I returned home exhausted from the office but I...